admin

حال اک عکس حال ہے شاید

حال اک عکس حال ہے شایدیعنی خواب اک خیال ہے شاید وہ جو ممکن ہے اے اُمید اُمیداک محال محال ہے شاید یہ نبود اور بُود کی رُوداداک ملال ملال ہے شاید عیش بال و پر خیال جو ہےاک قفس کا وہ مال ہے شاید کیسا چلنا ، میں اُٹھ نہیں سکتایہ کوئی میری چال […]

حال اک عکس حال ہے شاید Read More »

کیا کہوں، کیا ہے مرے کشکول میں

کیا کہوں، کیا ہے مرے کشکول میںترک دنیا ہے، مرے کشکول میں قیس اور لیلی ہیں محمل میں سواراور صحرا ہے، مرے کشکول میں جون! اب میں کچھ نہیں ہوں لا ہوااب فقط لا ہے، مرے کشکول میں وہ جو ہے ہاں اور نہیں کے درمیاںبس وہی “یا ” ہے مرے کشکول میں اے مغاں

کیا کہوں، کیا ہے مرے کشکول میں Read More »

جان! ترے فراق میں، شام سے شب جو کی گئی

جان! ترے فراق میں، شام سے شب جو کی گئیخوب شراب پی گئی ، اور خراب پی گئی شکوہ جو ہے تو اس کا ہے، شکوہ نہیں کیا گیارنج جو ہے تو اس کا ہے، بات فقط سہی گئی بال و پر نشاط کیا ہم سے تو اس قفس کے بیچبال و پر خیال کی

جان! ترے فراق میں، شام سے شب جو کی گئی Read More »

بات کوئی امید کی ، مجھ سے نہیں کہی گئی

بات کوئی امید کی ، مجھ سے نہیں کہی گئیسو مرے خواب بھی گئے ، سو مری نیند بھی گئی دل کا تھا ایک مدعا ، جس نے تباہ کر دیادل میں تھی ایک ہی تو بات وہ جو فقط سہی گئی جانیے کیا تلاش تھی ، جون! مرے وجود میںجس کو میں ڈھونڈتا گیا

بات کوئی امید کی ، مجھ سے نہیں کہی گئی Read More »

نشہ شوق رنگ میں، تجھ سے جُدائی کی گئی

نشہ شوق رنگ میں، تجھ سے جُدائی کی گئیایک لکیر خون کی ، پیچ میں کھینچ دی گئی تھی جو کبھی سرسخن میری وہ خامشی گئیہائے! کہن سنن کی بات ہائے وہ بات ہی گئی شوق کی ایک عمر میں، کیسے بدل سکے گا دلنبض جنون ہی تو تھی، شہر میں ڈوتی گئی اُس کی

نشہ شوق رنگ میں، تجھ سے جُدائی کی گئی Read More »

حالتِ حال کے سبب، حالتِ حال ہی گئی

حالتِ حال کے سبب، حالتِ حال ہی گئیشوق میں کچھ نہیں گیا ، شوق کی زندگی گئی تیرا فراق جانِ جاں ، عیش تھا کیا مرے لیےیعنی ترے فراق میں، خوب شراب پی گئی تیرے وصال کے لیے اپنے کمال کے لیےحالت دل کہ تھی خراب اور خراب کی گئی ایک ہی حادثہ تو ہے

حالتِ حال کے سبب، حالتِ حال ہی گئی Read More »

مندر ہو مسجد یا دیر سب کا بھلا ہو سب کی خیر

مندر ہو مسجد یا دیر سب کا بھلا ہو سب کی خیرہے یہ انسانوں کی سیر سب کا بھلا ہو سب کی خیر ایک عبث جو بیچ میں ہے، اس کا رونا روئے کونسب ہیں اپنے آپ سے غیر سب کا بھلا ہو سب کی خیر آپ تو اور بھی ڈرتے ہیں، یار میاں جی

مندر ہو مسجد یا دیر سب کا بھلا ہو سب کی خیر Read More »

مرشد

مرشد پلیز آج مجھے وقت دیجئےمرشد میں آج آپ کو دکھڑے سناؤں گامرشد ہمارے ساتھ بڑا ظلم ہو گیا مرشد ہمارے دیس میں اک جنگ چھڑ گئیمرشد سبھی شریف شرافت سے مر گئے مرشد ہمارے زہن گرفتار ہو گئےمرشد ہماری سوچ بھی بازاری ہو گئی مرشد ہماری فوج کیا لڑتی حریف سےمرشد اسے تو ہم

مرشد Read More »

نگار معیشت لہو رو رہی ہے

نگار معیشت لہو رو رہی ہےتصوّر کی عظمت لہو رو رہی ہے شگوفوں کی عزت پہ چھاپے پڑے ہیںچمن کی لطافت لہو رو رہی ہے پلا ساقیا کوئی جام غزالیبھٹکتی بصیرت لہو رو رہی ہے فقیروں کے اخلاص کی بے زبانیبروے جہالت لہو رو رہی ہے نہ سجدے نہ سجدوں کی تعبیر ساغرجبینِ شہادت لہو

نگار معیشت لہو رو رہی ہے Read More »

ہم بڑی دُور سے آئے ہیں تمہاری خاطر

ہم بڑی دُور سے آئے ہیں تمہاری خاطردل کے ارمان بھی لائے ہیں تمہاری خاطر ایسا اک سنگ جو تالیف رہ منزل ہومنزلیں ڈھونڈ کے آئے ہیں تمہاری خاطر کتنی ناکام اُمیدوں کے دیئے پچھلے پہرہم نے دریا میں بہائے ہیں تمہاری خاطر عہد روشن کے سخنور نہ بھلائیں گے کبھیہم نے وہ سحر جگائے

ہم بڑی دُور سے آئے ہیں تمہاری خاطر Read More »