تہذیب بے نقاب کی آنکھیں نکال دو
تہذیب بے نقاب کی آنکھیں نکال دواس قوم کے شباب کی آنکھیں نکال دو جس نے سماعتوں کو دیا درس بے خودیاس نغمہ رباب کی آنکھیں نکال دو جس میں نہ ہو بصیرت انساں کی چاندنیاس شیشہ شراب کی آنکھیں نکال دو اب منزلِ وفا کی ضرورت نہیں رہیہر عزم کامیاب کی آنکھیں نکال دو […]
تہذیب بے نقاب کی آنکھیں نکال دو Read More »